فرانس یتیم ھو گیا
ڈلگال فرانس کا عظیم لیڈر قرار دیا جاتا ہے فرانسیسی
قوم اسکا وہی احترام کرتی ھے جو ترک طیب ایردوان کا اور امریکی ابراہم لنکن کا
کرتے ھیں۔ دوسری جنگ عظیم کے بعد فرانس کلی طور پرایک تباہ حال ملک تھا۔ اسکی معیشت
مکمل طور پر تباہ ہو چکی تھی غربت میں روز افزوں اٖضافے دیکھنے آرھے تھے۔ ملک قلاش
اور کنگال ھو چکا تھا فرانس یورپ کی پیچھلی نشستوں پر براجمان بچے کا منظر پیش کر
رھا تھا۔
اس پس منظر میں ڈلگال نے فرانس کی قیادت سنبھالی
اسکا سب سے پہلا کام فرانس سے باہر اپنے سارے اثاثے ملک میں منتقل کرنا تھا۔ اس نے
کہا تھا میرا جینا مرنا فرانس کے ساتھ ھے اگر یہ ڈوبا تو میں بھی ڈوبوں گا اگر یہ
بچتا ھے ترقی کرتا ھے تو میں بھے بچ جاوُں گا اور خوشحال ہو جاوُں گا۔ فرانس کی
ترقی میں یہ پہلا پتھر تھا جو ڈلگال نے رکھا تھا اسکی زندگی سادگی اور درویشی کی
علامت بن گئی۔ جب ڈلگال اقتدار سے رخصت ہوا تو فرانس ویٹو کی حامل ایک سپر پاور بن
چکا تھا جب اسکا انتقال ھوا تو فرانسیسی قوم نے یوں ماتم کیا جیسے ان کے سر سے باپ
کا سایہ اٹھ گیا ھو۔
اور پھر فرانس یتیم ھو گیا
By Azeem Ud_Deen
By Azeem Ud_Deen